رات

رات کی تنہائی

جو رات کی تاریکی میں مزہ ہے

سورج کی روشنی میں وہ رونق نہیں

پھولوں کی تازگی ہوا کی روانی

زندگی کی کہانی نہیں

پیڑوں کی ٹھنڈک آب کی پیاس

نہیں ہے یہ دل کی آس

رات کی خاموشی و تنہائی

یاد دلاتی ہے یار کی جدائی

Leave a comment

Design a site like this with WordPress.com
Get started